قراقرم یونیورسٹی میں لاء ڈیپارٹمنٹ قائم، دیرینہ خواہش پوری ہوگئی، چیف جسٹس علی بیگ

گلگت۔۔۔قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں معزز چیف جسٹس چیف کورٹ جسٹس علی بیگ نے گلگت بلتستان جوڈیشل اکیڈمی اور قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت کے مابین یونیورسٹی میں لا ڈیپارٹمنٹ(قانون کے شعبہ)کے قیام کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں شعبہ قانون کا قیام میری دیرینہ خواہش تھی اورآج الحمدللہ وائس چانسلر اور ڈائریکٹر جنرل جی بی جوڈیشل اکیڈمی کے اشتراک اور تعاون سے پوری ہوئی تعلیم ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور معاشرے میں قانون کی حکمرانی سمیت امن وامان کی بحالی اور بھائی چارگی کے لئے حصول قانون کی تعلیم معاونت فراہم کریگا
چیف جسٹس نے اس بارے وائس چانسلر کے خدمات کو سراہاتے ہوئے کہا کہ جی بی جوڈیشل اکیڈمی اور قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے اشتراک سے قانون کی تعلیم کے آغاز سے گلگت بلتستان میں ترقی، خوشحالی اور پر امن ماحول کے قیام سمیت عوام کو سستا اور فوری انصاف کی فراہمی کیلئے درپیش مسائل کا خاتمہ ہوگا چیف جسٹس نے کہا کہ مادر علمی شعور کی درسگاہ ہوتی ہے جو مادرملت کے لئے ریسرچرز،سکالز،بیوکریٹس ججز اور وکلا پیدا کرتی ہے یونیورسٹی کو مادر علمی کا درجہ حاصل ہے اس کی فلاح بہبود کی سرگرمیوں کی استعداد کو بڑھانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں سیمینار کا انعقاد کیا جائیگا او منشیات کے روک تھام کیلئے شعور آگاہی کا مہم چلائی جائے اور گلگت بلتستان میں منشیات کے روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کی اشدت ضرورت ہے تاکہ نوجوان نسل کو اس نشے کی لت سے دور اور مثبت سرگرمیوں کی جانب راغب کیا جا سکے چیف کورٹ اس حوالے سے ہر ممکن معاونت فراہم کریگا تمام عدالتوں کو واضح احکامات دیتے ہیں کہ منشیات کے مقدمات میں ملوث افراد کو ثابت ہونے پر قانون کے مطابق دفعات میں مقرر پوری سزا کا تعین کریں تاکہ معاشرے میں نئی نسل کو منشیات کی لت سے بچایا جائے اور منشیات کے پھیلا ؤمیں قابو پایا جا سکے۔ تقریب میں ڈائریکٹر جنرل گلگت بلتستان جوڈیشل اکیڈمی غلام عباس چوپا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں شعبہ قانون کا قیام کا بنیادی مقصد خطے میں انصاف کی فراوانی کو ریسرچ اور جدیدیت کے تقاضوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے قانون کی معیاری تعلیم اور ڈگری کا حصول کو یقینی بنانا ہے تاکہ ریسرچ کی بنیاد پر اور بین الاقوامی سطح کے معیار کے مطابق لوگوں کے بنیادی انسانی حقوق کو تحفظ فراہم کیا جاسکے اصولی طور پر یہ عمل جدید قوانین اور ریسرچ کی بنیاد پر ممکن ہے،انھوں نے بتایا کہ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں جدید ٹیکنالوجی سمیت بے شمار شعبے قائم ہیں اور طلبا متعلقہ شعبہ جات سے تعلیم سے استفادہ ہو رہے ہیں جو قابل تحسین عمل ہے قانون کے شعبے کی عدم موجودگی سے لوگوں کو قانون کی ڈگری کے حصول میں شدید دشواریاں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا جو چیف جسٹس چیف کورٹ جسٹس علی بیگ کی دیرینہ خواہش بھی تھی ان تمام تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے جی بی جوڈیشل اکیڈمی اور قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے اشتراک سے مفاہمتی یاداشت پر دستخط ہوا اور قانون کے شعبے کے قیام سے خطے میں حصول تعلیم قانون کا فقدان کا خاتمہ اور قانون کے شعبے میں مزید بہتری آئیگی اس موقع پر وائس چانسلر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی ڈاکٹر عطا اللہ شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی جدید تقاضوں کے مطابق انجینئرنگ سمیت تقریباً مضامین پر تعلیم دے رہی ہے اس میں پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی عطا کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے اس درسگاہ سے بے شمار طلباء پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں اور یہ درسگاہ مزید علمی میدان میں کوشاں ہے۔ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی جی بی نے جوڈیشل اکیڈمی کے اشتراک سے قانون کی تعلیم کا آغاز کرنے کا اعادہ کر لیا ہے اس سے خطے میں عدل وانصاف کر فراہمی سمیت لوگوں کو گھر کی دہلیز قانون کی ڈگری کے حصول میں آسانی ہوگی، اس پر وقار تقریب میں قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی اور جی جوڈیشل اکیڈمی کے مابین مفاہمتی یادداشت پر ڈائریکٹر جنرل جی بی جوڈیشل اکیڈمی غلام عباس چوپا اور وائس چانسلر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی ڈاکٹر عطا اللہ شاہ نے دستخط کئے معزز چیف جسٹس چیف کورٹ جسٹس علی بیگ نے یاداشت پر توثیق کر دی اور اس موقع پر وائس چانسلر نے چیف جسٹس چیف کورٹ جسٹس علی بیگ کو یونیورسٹی آمد پر خوش آمدید کرتے ہوئے سوئینر اور رجسٹرار چیف کورٹ غلام عباس چوپا کو اپنی تصنیف پیش کی۔